میرے مالک ہے فریاد
خاکِ اَقصی ہو آزاد
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
اعداء کے ظلم سے جو فللسطین چور ہے
نصرت خدا کی آئے گی وہ دن نہ دور ہے
ہے حق کا پاسبان ہر ایک حال میں خدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
عالم میں ایک کرب ہے انسان کے خون پر
ہے شرمسار آدمی وحشت جنون پر
افسوس بے قصور کا ناحق لہو بہا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
دنیا کو رنج تو ہوا اپنوں کو غم نہیں
دیکھا ہے اس جہان نے ایسا ستم نہیں
پھر پھر کے لوٹ آئی ہے مغموم کی نوا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
جانے یہ قوم جاگے گی کس وقت خواب سے
اپنوں کو کب بچائے گی دکھ کے عذاب سے
تاریکیوں کو چاہیئے الفت کا ایک دِیا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لعنت خدا کی اترے گی ظالم کے جبر پر
دیتا ہے اجر رب میرا مؤمن کو صبر پر
ہمّت نہ پست ہو ملے مالک کی اب رضا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
ایک ایک شہید کی جگہ باغ اِرم میں ہے
وہ سایئے کریم میں رب کے کرم میں ہے
تربت پہ ان شہید کی رحمت کی ہو گھٹا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
سارے جہاں میں امن ہو ازہرؔ یہ آرزو
چاہت کا اب فروغ ہو عالم میں کوبہ کوں
عرضی قبول ہو میری یا رب ہے التجا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا
لائے گی رنگ بالیقیں مظلوم کی صدا
آزاد ارضِ قدس ہو اپنی ہے یہ دعا