درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
یہ عزمِ محکم یہ جذبہ آہن یہ لذتِ شوق فاتحانہ
اسی سے مسمار ہو رہا ہے دیارِ باطل کا آستانہ
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
زوالِ صہیونیت ہے لازم عروجِ اقصی تو دائمی ہے
لکھا گیا ہے تمھاری نصرت کا لوحِ محفوظ میں فسانہ
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
لہو کے سرخی سے آشکارا ہے دل کے دیوار پر یہ مصرعہ
کہ جس کا خود ہو خدا محافظ اسے مٹائے گا کیا زمانہ
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
پیمبروں کی یہ سرزمیں ہے یہ برکتوں رحمتوں کا سنگم
نہیں یہ جاگیر جابروں کی یہ حق پسندوں کا ہے ٹھکانہ
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
جو خون ارزاں ہوا تو کیا غم کہ تیغ میں دم ابھی ہے باقی
عجب نہیں پھر ظہور پائے جھان میں شانِ معجزانہ
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
ستم کی زنجیر بھی کٹے گی جگر ہر زخم بھی سلے گا
کبھی ٹکا ہے نہ ٹک سکے گا جہاں میں دستور باغیانہ
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
قریب ہے دیکھ لیں گے سالکؔ گَہِ مقدّس کی بازیابی
چہار جانب سے گونج اٹھے گا پھر سے توحید کا ترانہ
درِ فلسطیں کے جانشینو تمھارے حق میں سلامتی ہو
سنہرے گنبد کے اے مکینو تمھارے حق میں سلامتی ہو